Sunday, 19 May 2013

انسان کا سب کچھ اُس کے ماتھے پر رقم ہوتا ہے

انسان کا سب کچھ اُس کے ماتھے پر رقم ہوتا ہے۔ دِل و دماغ کی کیفیّات اُس کی آنکھوں سے جھلکتی ہیں، اُس کے باطن کے کچھ سراغ اُس کے سر سراپے سے بھی ہویدا ہوتے ہیں۔ 
بُھوک، پیاس، حِرص و ہَوس، طمع لالچ، غرض، عیّاری مکّاری، بہادری بُزدلی، اُس کا نَسب، اُس کی نسل، ذوق، ظرف، مقام، وزن، سب کچھ اُس کے ظاہری پیکر سے پسینے کی طرح نکلتے، ٹپکتے اور پُھوٹتے رہتے ہیں۔ 
بس دیکھنے، سمجھنے اور محسوس کرنے کے لئے زندہ نگاہ اور دِل و دماغ کی ضرورت ہوتی ہے۔ غائب۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پردے، اوٹ اور وقت کے آگے پیچھےوہ ہے جسے مالکِ اَزل و ابد و حکمت و حق ہی بہتر جانتا ہے ۔ 
وہ جب چاہے، جتنا چاہے اور جسے چاہے عطا کردے، بے شک وہ عِلم و تدبّر کی نعمت اور بہترین رزق عطا کرنے والا ہے۔۔۔

پِیا رنگ کالا از بابا محمد یحیٰی خان

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...