Monday, 20 May 2013

کیسے کاریگر ہیں یہ!

کیسے کاریگر ہیں یہ!
آس کے درختوں سے
لفظ کاٹتے ہیں اورسیڑھیاں بناتے ہیں!
کیسے با ہنر ہیں یہ!
غم کے بیج بوتے ہیں
اور دلوں میں خوشیوں کی کھیتیاں اُگاتے ہیں
کیسے چارہ گر ہیں یہ!
وقت کے سمندر میں
 کشتیاں بناتے ہیں آپ ڈوب جاتے ہیں
امجد اسلام امجد


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...