Monday, 20 May 2013

حادثہ حادثہ نہیں ہوتا

حادثہ حادثہ نہیں ہوتا
جب تلک واقعہ نہیں ہوتا
بس ذرا وقت پھیل جاتا ہہے
فاصلہ، فاصلہ نہیں ہوتا
عاشقی بے سبب نہیں ہوتی
عشق بے ضابطہ نہیں ہوتا
راستے بھی اُداس پھرتے ہیں
... جب کبھی قافلہ نہیں ہوتا
بات بین السطور ہوتی ہے
زیست میں حاشیہ نہیں ہوتا
اُس جگہ بھی خدا ہی ہوتا ہے
جس جگہ پر خدا نہیں ہوتا
زندگی کے نگار خانے میں
رنگ بے مدعا نہیں ہوتا
شمیم احمد*

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...