Sunday, 11 August 2013

Meri tehreer k aansoo

سنا ھو گا بہت تم نے
کہیں آنکھوں کی رم جھم کا
کہیں پلکوں کی شبنم کا

پڑھا ھو گا بہت تم نے
کہیں لہجے کی بارش کا
کہیں ساغر کے آنسو کا.

مگر تم نے میرے ہمدم ۔۔
کہیں دیکھے ؟ کہیں پرکھے ؟
کسی تحریر کے آنسو ؟

مجھے تیری جُدائی نے
یہی معراج بخشی ھے

کہ میں جو لفظ لکھتا ھوں
وہ سارے لفظ روتے ھیں
کہ میں جو حرف بُنتا ھوں
وہ سارے بَین کرتے ھیں

میرے سنگ جُدائی میں
میرے الفاظ مرتے ہیں

سبھی تعریف کرتے ھیں
میری تحریر کی لیکن ۔۔
کبھی کوئی نہیں سُنتا
میرے الفاظ کی سسکی

فلک بھی جو ھلا ڈالے
میرے لفظوں میں ھیں شامل
اُسی تاثیر کے آنسو !
کبھی دیکھو میرے ہمدم

میری تحریر کے آنسو

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...