Saturday 1 June 2013

میں جو مہکا تو میری شاخ جلا دی اس نے

میں جو مہکا تو میری شاخ جلا دی اس نے
سبز موسم میں مجھے زرد ہوا دی اس نے

پہلے اک لمحے کی زنجیر سے باندھا مجھ کو
... اور پھر وقت کی رفتار بڑھا دی اس نے

جانتا تھا کہ مجھے موت سکوں بخشے گی
وہ ستم گر تھا سو جینے کی دعا دی اس نے

اس کے ہونے سے تھیں سانسیں میری دوگنی شاہد
وہ جو بچھڑا تو میری عمر گھٹا دی اس نے ـــــــــــ

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...