Friday 17 May 2013

وہ چاند کہ روشن تھا سینوں میں نگاھوں میں


وہ چاند کہ روشن تھا سینوں میں نگاھوں میں
لگتا ھے اداسی کا اک بڑھتا ھوا ہالہ
پوشاکِ تمنا کو
آزادی کے خلعت کو
افسوس کہ یاروں نے
... الجھے ھوئے دھاگوں کا اک ڈھیر بنا ڈالا
وہ شور ھے لمحوں کا، وہ گھور اندھیرا ھے
تصویر نہیں بنتی، آواز نہیں آتی
کچھ زور نہیں چلتا، کچھ پیش نہیں جاتی
اظہار کو ڈستی ھے ہر روز نئی اُلجھن
احساس پہ لگتا ھے ہر شام نیا تالہ
ھے کوئی دلِ بینا، ھے کوئی نظر والا.. !


امجد اسلام امجد

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...