Friday 2 August 2013

عمر کی ساری تھکن


عمر کی ساری تھکن لاد کے گھر جاتی ہوں

رات بستر پہ میں سوتی نہیں مر جاتی ہوں

اکثر اوقات....  بھرے شہر کے سناٹے میں

اس قدر زور سے ہنستی ہوں کہ ڈر جاتی ہوں





No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...