Friday 17 May 2013

کوئی تو شہرِ تذبذب کے ساکنوں سے کہے


کوئی تو شہرِ تذبذب کے ساکنوں سے کہے
نہ ہو یقین تو، پھر معجزہ نہ مانگے کوئی

عذابِ گردِ خزاں بھی نہ ہو، بہار بھی آئے
اِس احتیاط سے اجرِ وفا نہ مانگے کوئی

افتخار عارف

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...