Friday 17 May 2013

بے تحاشا ہے تجھے یاد کیا


بے تحاشا ہے تجھے یاد کیا
اور بھلایا بھی بہت ہے تجھ کو
ساری رونق ہی ترے دم سے ہے
اور ترے بکھرے ہوئے غم سے ہے
جس قدر
... میں نے تعلق ترا محسوس کیا
اتنی گہرائی تو روحوں میں ہوا کرتی ہے
جس قدر
میں نے تری ذات کو خود میں پایا
اتنی یکتائی کہاں ملتی ہے
فاصلے وقعتیں کھو بیٹھے ہیں
دوریاں پھیکی پڑیں
اتنی شدت سے تجھے سوچا ہے
اتنی شدت سے تجھے چاہا ہے
شدتیں عشق کی معراج ہوا کرتی ہیں

فرحت عباس شاہ

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...